امریکا کی ریاست کنیکٹیکٹ کے شہر ہارٹ فورڈ میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد 33 سالہ پاکستانی نژاد امریکی خاتون سیاستدان مریم خان پر حملہ کیا گیا۔
پاکستانی نژاد مریم خان امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کے ایوان کی رکن ہیں۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہارٹ فورڈ میں ایک شخص نے مریم خان اور بچوں پر بیہودہ تبصرے کیے، حملہ آور نے مریم خان پر تشدد کیا اور دھکا دے کر زمین پر گرایا۔
امریکی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حملہ آور فرار ہوا تو شہریوں نے پیچھا کرکے پکڑا اور پولیس کے حوالے کیا۔
ہے جس کی شناخت اینڈرے ڈیس مونڈ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ پولیس نے ملزم کی تصویر بھی جاری کی ہے۔
33 سالہ مریم خان کنیکٹیکٹ ہاؤس آف ریپرزینٹیٹوکی پہلی مسلمان رکن ہیں۔
کنیکٹیکٹ ہاؤس اسپیکر میٹ رائٹر اور اکثریتی رہنما جیسن روزاس نے مریم خان پرحملے کی مذمت کی اور اسپیکر میٹ رائٹر نے کہا کہ اسٹیٹ کیپیٹل پولیس نے یقین دلایا ہے کہ ہارٹ فورڈ پولیس کے ساتھ مل کر تحقیقات کرے گی۔
گورنر کنیکٹیکٹ نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ پریشان کن ہے کہ واقعہ مقدس دن پر ہوا جس کا مقصد دعا کرنا تھا، قانون نافذ کرنے والے اہلکار مریم خان پر حملے کی مکمل تحقیقات کریں گے۔
کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز کنیکٹیکٹ چیپٹر کے چیئرمین فرحان میمن نے مریم خان پر حملے کی مذمت کی اور کہا کہ پولیس کنیکٹیکٹ میں مسلم کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنائے، اکثر امریکی مسلمانوں کو لباس یا نسل کی وجہ سے نفرت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔