چین کی یونیورسٹی میں تحقیقاتی مرکز کو پاکستانی سائنس دان سے منسوب کردیا گیا
چین کی ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن میں ایک نئے تحقیقاتی مرکز کا افتتاح کر دیا گیا، جس سے پاکستانی سائنس دان ڈاکٹر اقبال چوہدری سے منسوب کردیا گیا ہے۔سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق چین کی ہونان یونیورسٹی میں ڈاکٹر اقبال چوہدری سے منسوب جدید مرکز 13 ہزار مربع فٹ پر مشتمل ہے اور اس میں 17 مستقل محققین کام کریں گے جو پاکستان اور چین کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن 1912 میں مشہور طبی استاد یان فو چنگ کے جانب سے قائم کی گئی تھی، جو چین کی ایک نمایاں عوامی میڈیکل یونیورسٹی کے طور پر اپنی شناخت کی حامل ہے۔چین کے محکمہ تعلیم کے تحت قائم ہونان یونیورسٹی کے دو کیمپسز میں 20 جامع انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ طبی پروگرام پیش کیے جا رہے ہیں۔ہونان یونیورسٹی کا نیا تحقیقاتی مرکز ڈاکٹر اقبال چوہدری کے نام سے منسوب ہونا ایک تاریخی سنگ میل ہے، جوایچ این یو ایم میں کسی پاکستانی سائنس دان کے اعزاز میں یہ پہلا موقع ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر اقبال چوہدری کی مختلف سائنسی کوششوں خاص طور پر چینی اور پاکستانی سائنس دانوں کے درمیان تحقیقی مراکز کے قیام میں ان کے اسٹریٹجک کردار نے مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر اقبال چوہدری کو متعدد اعزازات سے نوازا گیا ہے، جن میں مصطفی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایوارڈ، سول ایوارڈز (ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز اور تمغہ امتیاز)، چین کا دوستی ایوارڈ (2022) اور گولڈن سلک بال دوستی ایوارڈ شامل ہے۔ڈاکٹر اقبال چوہدری بین الاقوامی سائنسی اکیڈمی ٹی ڈبلیو اے ایس کے سینٹرل اور ساتھ ایشیا کے نائب صدر ہیں اور ترقی پذیر دنیا کی سائنسز کی اکیڈمی (ٹی ڈبلیو اے ایس) اور لندن کی رائل سوسائٹی آف کیمسٹری سمیت کئی معتبر سائنسی تنظیموں کے فیلو بھی ہیں۔