غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بیروت میں داحیہ کے علاقے پر اسرائیلی بمباری سے پورا دارالحکومت دھماکوں سے گونج اٹھا جبکہ آگ اور بارود فضا میں بلند ہوتا میلوں دور سے دیکھا گیا۔ ابتدائی طورپر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اسرائیل کی بمباری سے کتنے افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں تاہم کئی عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔اسرائیلی فضائیہ کا دعوی ہے کہ اس نے حزب اللہ کے اسلحہ ذخائر کو بھی نشانہ بنایا ہے اور لبنان کے ٹی وی المنار کا دفتر بھی تباہ کردیا ہے۔ دوسری جانب شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی سرگرمیوں سے متعلق ادارے کے دفتر پر بھی گولہ باری کی گئی ہے جس سے کئی افراد شہید اورزخمی ہوئے ہیں۔ غزہ ہی میں الزیتون اور الصابرہ محلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا جس سے 37 افراد شہید ہوگئے۔ رپورٹس کے مطابق حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی قصبہ کریات شمونہ پر راکٹ برسا دیے،30 سے زیادہ راکٹوں کے اس حملے سے کئی مقامات پرآگ لگ گئی۔ اسرائیل نے ایرانی میزائل حملوں میں اپنے فوجی اڈوں کے نشانہ بنا نے کا اعتراف کرلیا۔اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات ۔واضح رہے کہ گزشتہ دو روز سے بیروت کے جنوب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے شدید بمباری کی جا رہی ہے۔اس سے قبل لبنان پر اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ممکنہ سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کی اطلاعات آرہی تھیں۔امریکی اخبار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہاشم صفی الدین کو ٹارگٹ کیا گیا۔خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد پر تقریبا روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق اس کے بعد سے تقریبا 2 ہزار افراد لبنان میں ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر 23 ستمبر کے بعدسے ہلاک ہوئے ہیں۔