بھارتی میڈیا کے مطابق بابا صدیقی کے قتل میں ملوث مبینہ مرکزی ملزم شوکمار گوتم نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ بابا صدیقی کو قتل کرنےکے بعد میں وہاں سے چلا گیا تھا اور پھر کچھ دیر بعد کپڑے بدل کر وہاں پھر واپس آیا۔
رپورٹ کے مطابق ملزم نے مزید بتایا کہ موقع واردات پر واپس پہنچنے کے بعد 2 پولیس اہلکاروں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا تم نے قاتل کو دیکھا ہے تو میں نے انہیں نفی میں جواب دیا
ممبئی پولیس کے مطابق وہ گوتم کو موقع واردات پر بھی لے کر گئے تاکہ بہتر طریقے سے سمجھا جائے کہ قتل کی واردات کیسے سرانجام دی گئی۔
واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے بابا صدیقی کو گولی مارنے والے مفرور ملزم شیو کمار کو 10 نومبر کو ریاست اترپردیش سے گرفتار کیا تھا جب کہ قتل میں ملوث ملزم کے دیگر 2 ساتھی پہلے ہی گرفتار ہیں۔
12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔
اس سے قبل دوران تفتیش ملزم شیو کمار نے بتایا تھا کہ ’بابا صدیقی کو قتل کرنے کے لیے 9.9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر کا قتل لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا، ملزمان کا انمول بشنوئی سے رابطہ لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ہوا کرتا تھا‘۔