
جناح اسپتال کراچی کے میڈیکل آئی سی یو میں تیمارداروں کی جانب سے گزشتہ رات ڈاکٹر پر ہونے والے تشدد کے خلاف متاثرہ ڈاکٹر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
جناح اسپتال میں ڈاکٹرز پر تشدد کے واقعے کے خلاف صدر تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس میں 12 افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور تشدد، لڑائی جھگڑے اور توڑ پھوڑ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق واقعہ رات ڈھائی بجے پیش آیا، جب ڈاکٹر شیوا رام کی جانب سے پولیس کو اطلاع دی گئی کہ 12 افراد نے ڈاکٹروں پر تشدد کیا، وارڈ میں توڑ پھوڑ کی اور موقع سے فرار ہو گئے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذکورہ افراد اپنے مریض کی لاش کو دوسرے وارڈ سے لے کر آئے اور اپنی کارروائی پر پردہ ڈالنے کے لیے ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی۔
اہلخانہ کے مطابق 17 سالہ نثار علی سانس کے عارضے میں مبتلا تھا، اسپتال میں علاج بہتر نہیں کیا گیا جس کے باعث اسکی ہلاکت ہوئی جبکہ اسپتال حکام کے مطابق مریض کو سیپسس اور انفیکشن کے باعث تشویشناک حالت میں آئی سی یو میں داخل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب واقعے کے خلاف ینگ ڈاکٹروں نے اسپتال میں احتجاج کیا اور او پی ڈیز کا بائیکاٹ کیا۔
احتجاجی ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ واقعے میں ملوث تمام افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔