سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔
گزشتہ دنوں سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر عید الاضحیٰ کے روز قرآن پاک کو نذرآتش کرنے اور بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا۔
مقامی پولیس کی سخت سکیورٹی میں عراقی شہری نے مسجد کے باہر قرآن پاک کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
ترجمان او آئی سی کے مطابق اجلاس میں گھناؤنے فعل کےخلاف اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور ضروری اقدامات سے متعلق اجتماعی مؤقف اپنایا جائے گا۔
او آئی سی کا اجلاس آئندہ ہفتہ طلب کیا گیا ہے تاہم تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر دنیا بھر میں مسلمان سراپا احتجاج ہیں اور کئی ممالک میں ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔
ایران اور عراق میں سوئیڈش سفارت خانوں پر ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ عراقی مظاہرین نے سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ایرانی وزارت خارجہ نے تہران میں سویڈن کے ناظم الامور کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔
اُدھر سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر یورپی یونین نے بیان جاری کیا اور کہا کہ سویڈن میں قرآن کریم کی بےحرمتی کے عمل کو مسترد کرتے ہیں، یہ واقعہ جارحانہ، بےعزتی پر مبنی اشتعال انگیزی کا واضح عمل ہے۔
یورپی یونین کے مطابق یہ عمل کسی بھی طرح یورپی یونین کی رائےکی عکاسی نہیں کرتا، بےحرمتی کا واقعہ ایسے وقت کیا گیا جب مسلمان عیدالاضحیٰ منا رہے تھے، یورپی یونین مذہب یا عقیدے اور اظہار رائے کی آزادی کے لیے کھڑی ہے، نسل پرستی، نفرت انگیزی، عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں۔
یورپی یونین کا کہنا ہےکہ وقت آ گیا ہےکہ باہمی افہام و تفہیم اور احترام کیلئے ایک ساتھ کھڑے ہوجائیں، بڑھتے ہوئے تنازعات کو روکنے کا بھی وقت آگیا ہے۔
یورپی یونین نے بھی بیان جاری کیا ۔۔ کہا سوئیڈن واقعہ جارحانہ، بےعزتی پرمبنی اشتعال انگیزی کا واضح عمل ہے، نسل پرستی،نفرت انگیزی،عدم برداشت کی یورپ میں کوئی جگہ نہیں