لاہور: وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے اسپیشل افراد کے لیے ہمت کارڈ کا افتتاح کردیا اور مخصوص کارڈ کو ٹریول کارڈ میں تبدیل کرنے کا بھی اعلان کردیا اور اس کے ساتھ انہیں دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔وزیراعلی پنجاب کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعلی مریم نواز نے ہمت کارڈ کو اسپیل افراد کے لیے ٹریول کارڈ میں تبدیل کرنے اور اسپیشل افراد کو ہئیرنگ ایڈ، ویل چیئر اور مصنوعی اعضا بھی فراہم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ اسپیشل افراد کو دونوں ہاتھوں سے سلوٹ پیش کرتی ہوں، اسپیشل افراد اورنج لائن، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میٹرو بس میں بھی کارڈ کے ذریعے مفت سفر کرسکیں گے، 15 اکتوبر سے پنجاب میں ہمت کارڈ کو اسپیشل افرادٹریول کارڈ کے طورپر استعمال کرسکیں گے-انہوں نے کہا کہ ہمت کارڈ کی تعداد 65 ہزار سے زیادہ کی جائے گی اور وہ وزیراعلی کو خط لکھ کر بھی ہمت کارڈ حاصل کرسکیں گے-وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ہمت کارڈ لانچنگ تقریب سے خطاب میں کہا کہ بیڈ پر موجود یا گھر سے نکل کر روزی کمانے کی سکت نہ رکھنے والے اسپیشل افراد کو ہمت کارڈ دے رہے ہیں،ا سپیشل افراد ہمت کارڈ کے حصول کے بعد معاشرے اور گھر والوں پر بوجھ نہیں رہیں گے، اسپیشل افراد ہم سب سے زیادہ ہمت رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں، درپیش مشکلات کے باوجود ہمت حوصلے اورصبر کا دامن نہیں چھوڑتے ہیں-ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل افراد کو وزیراعلی پنجاب اور اسپیشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کو لکھ کر اسپیشل افراد ہمت کارڈ پروگرام میں شامل ہوسکتے ہیں، 3ماہ کے لیے ساڑھے 3ہزار کی رقم بہت زیادہ نہیں لیکن کچھ نہ کچھ سہولت ضرور حاصل کرسکیں گے، اسپیشل افراد کو مصنوعی بازو بھی مہیا کریں گے، اسپیشل افراد دراصل حکمرانو ں او رمعاشرے کی آزمائش ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسپیشل افراد کو درپیش آزمائش میں ان کے ساتھ ہوں جو ممکن ہوا کروں گی، بازو اور ٹانگوں سے محروم اسپیشل نوجوانوں کی اسکیچ بنانے کی صلاحیت دیکھ کر حیران رہ گئی ہوں۔مریم نواز نے کہا کہ غریب اور مستحق کی دادرسی مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ہوتی ہے، معیشت مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی ترقی کرتی ہے-انہوں نے کہا کہ پچھلے 4،5 سال میں نااہل اورنالائقوں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے مہنگائی 38 فیصد پر پہنچ گئی تھی، آج مسلم لیگ (ن) کے دورمیں مہنگائی کی شرح 6.9 پر آچکی ہے، پچھلے دور میں روٹی 25 روپے کی ملتی تھی، آج روٹی 15روپے میں مل رہی ہے-مریم نواز نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی دیکھنے والا نہیں اور روٹی 25روپے کی ہوگئی ہے، میں پاکستانی پہلے اور پنجابی بعد میں ہوں، خیبر پختونخوا سمیت باقی صوبو ں کے عوام کے لیے بھی میرا دل دھڑکتا ہے، دوسرو ں کو کام سے روکنے، انتشار پھیلانے والے دراصل ذہنی مفلوج ہوتے ہیں-ان کا کہنا تھا کہ ہر روز نیا تماشا اور ڈراما کرنے سے مجھے فرق نہیں پڑتا لیکن عوام کی خدمت میں خلل آتا ہے، عوام کی خدمت میں خلل آنے کو عوام کا درد رکھنے والے ہی سمجھ سکتے ہیں، عوام کی زندگی مشکل بنانے والے دھرتی پر بوجھ ہیں، دوسرے صوبوں پر حملہ آور ہونے کے لیے خرچ ہونے والا پیسہ خیبر پختونخوا کے عوام پر خرچ کریں-وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر کی بحالی کے لیے ملنے والے شیل دوسرے صوبے کی پولیس پر برسائے جاتے ہیں، خیبر پختونخوا ہمارا ہے تو پنجاب بھی آپ کا ہے، پنجاب کے ہر شہر میں خیبرپختونخوا سے آ کر لوگ کاروبار کر رہے ہیں، پنجاب پر حملہ کرنے والے دراصل اپنے ہی لوگوں پر حملہ کررہے ہیں-