اسلام آباد: مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آئینی ترامیم کے ترمیمی مسودے پر اتفاق کرلیا
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں آئینی ترامیم کے ترمیمی مسودے پر اتفاق رائے ہوگیا۔بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان کی شرائط اور تجاویز سے آگاہ کیا، نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کی تجاویز سے اتفاق کیا۔ مسودے میں مولانا فضل الرحمان کی ترامیم بھی شامل کرلی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہیکہ آئینی ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کرنیکی تاریخ کا فیصلہ بھی مشاورت سیکیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے اتفاق رائے پر زور دیا۔ نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان حتمی مسودے پر اتفاق رائیکی ہدایت کی۔ذرائع کا کہنا ہیکہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی ف کی قانونی ٹیمیں آئینی ترامیم کے مسودے کو حتمی شکل دیں گی۔ آئینی ترامیم کا بل کابینہ اورپارلیمنٹ میں پیش کرنے کی تاریخ کا تعین مزید مشاورت سے ہوگا۔ نواز شریف کی بلاول کو شاباش، سیاسی کردار کو سراہا۔ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں خواہش تھی کہ تمام قوتیں مل کر پاکستان کو معاشی سیاسی استحکام دیں، خواہش تھی کہ پاکستان کو معاشی سیاسی استحکام دیں جس کے نتیجے میں ملک خوشحال ہو۔ نواز شریف نے بلاول بھٹو کے سیاسی کردار کو سراہا اور شاباش دی۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی رواداری، اخلاق، آئین و قانون اور پارلیمان کی بالا دستی کے لیے ہم ایک ہیں، 18 ویں ترمیم نے اداروں کو مضبوط کیا تھا۔بلاول کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو شہید اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت سے ملک کو آگے بڑھانیکا تاریخی قدم اٹھایا، میثاق جمہوریت کے تاریخی قدم کے سفر کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔بلاول نے نواز شریف سے کہا کہ میں آپ کے سیاسی وژن، سوچ اور تجربے کی بہت قدر کرتا ہوں، ملک اور قوم کو آپ کے سیاسی تجربے کی ضرورت ہے۔