اسرائیل ایرانی فوجی اور انرجی تنصیبات کو نشانہ بنائیگا، جوابی حملے روکنے کی حکمت عملی بھی تیارکرلی
ایران پر حملے کے جواب میں فلسطینی حامی گروپس کے حملے روکنے کیلئے اسرائیل امریکا حکمت عملی تیار کر لی۔صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیل حملے میں ایران کی فوجی اور انرجی تنصیبات کو نشانہ بنائیگا، ایران پر حملے کے لیے اسرائیل اور امریکا میں بات چیت جاری ہے۔فلسطینی حامی گروپس کے جوابی حملے روکنے کیلئے اسرائیل اور امریکا نے مشترکہ حکمت عملی بھی تیار کر لی ہے۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکا ایران کے جوابی حملے روکنے کے لیے میزائل شکن سسٹم مشرق وسطی سے یورپ تک نصب کر چکا ہے، امریکا نے گزشتہ سال کے آخر میں میزائل شکن سسٹم تھاڈ نصب ۔کیاتھا۔ایران سے جنگ کے بڑھتے خطرات، امریکا کا اسرائیل کو اینٹی میزائل سسٹم دینے پر غور۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تھاڈ پیٹریاٹ سسٹم کا خاص حصہ ہے جو تقریبا 200 کلومیٹر علاقے کو میزائل سے بچا سکتا ہے، تھاڈ کے ساتھ پیٹریاٹ بیٹری 6 ٹرک پر نصب لانچرز پر مشتمل ہوتی ہے۔پیٹریاٹ بیٹری میں 48 انٹرسیپٹرز، ریڈیو اور ریڈار آلات بھی ہوتے ہیں جنہیں چلانے کے لیے 95 فوجیوں کی ضرورت ہوتی ہے، امریکا نے اسرائیلی افواج تھاڈ نظام چلانے کی ٹریننگ 2019 میں دی تھی۔دوسری جانب مزید امریکی فوجی دستے مشرق وسطی بھیجنے پر ایران نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اپنے فوجیوں کی زندگی اسرائیل کیلئے خطرے میں ڈال رہا ہے۔