ملتان:وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی کا ضامن ثابت ہوگا۔مریم اورنگزیب
وزیر اعلی پنجاب عوام الناس کو ریلیف اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے اقتصادی مواقع فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی کا ضامن ثابت ہوگا۔سموگ ایک زہرِ قاتل ہے۔ وزیر اعلی پنجاب سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سنئیر صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگ زیب نے محکمہ زراعت کے تحت ایگریکلچر ہاس میں کسان کارڈ کو فعال کرنے اوراینٹی سموگ سکواڈکے قیام کے افتتاح کیلئے منعقدہ تقریب سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت تمام محکموں کو خصوصی ٹاسک سونپے گئے ہیں۔سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت پہلے مر حلہ میں کاشتکاروں کو 5 ارب روپے کی لاگت سے60 فیصد سبسڈی پر 5 ہزارسپر سیڈرز فراہم کئے جا رہے ہیں جس کی مدد سے دھان کی باقیات کو کارآمد بنایا جائے گا۔ دھان کی باقیات کو آگ لگانے کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت پنجاب کے تحت آج اینٹی سموگ سکواڈ کا قیام کر دیا گیا ہے جو تحصیل کی سطح پر دھان کاشت کرنے والے علاقوں میں نہ صرف کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کرے گا۔وزیر اعلی پنجاب نے سموگ کنٹرول کیلئے خصوصی ہیلپ لائن قائم کر دی ہے۔ عوام الناس سموگ کا سبب بننے والے واقعات کے متعلق فون نمبر1373 پر کال کر کے رپورٹ کر سکتے ہیں۔اس موقع پر صو بائی وزیر زراعت و لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔وزیر اعلی کسان کارڈ خریداری کیلئے فعال کر دئیے گئے ہیں جو چھوٹے کاشتکاروں کیلئے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے مطابق کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکار مڈل مین کے شکنجے سے نجات حاصل کر سکیں گے۔ اس کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو سالانہ150 ارب روپے کے بلا سود زرعی قرضہ جات فراہم کئے جائیں گے۔وزیر اعلی پنجاب کسان کارڈ کے ذریعے 80 فیصد ایسے درخواست گزار ہیں جنہوں نے پہلی مرتبہ زرعی قرضہ وصول کیا ہے۔گزشتہ حکومت نے زراعت اور کاشتکاروں کے نام پر اپنی سیاست چمکائی ہے مگر موجودہ حکومت کسانوں کی خوشحالی کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔موجودہ حکومت نے مالی سال2024-25کے بجٹ میں زراعت کیلئے گزشتہ سال کی نسبت250فیصدزیادہ بجٹ مختص کیا ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعلی پنجاب سموگ کنٹرول پروگرام کے تحت محکمہ زراعت نے پہلی بار سموگ پالیسی وضع کی ہے جس پر عملدرآمد جاری ہے جس کے تحت سپر سیڈرز مہیا کئے جا رہے ہیں اور آج اینٹی سموگ سکواڈ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔اس سکواڈ کے افسران کو خصوصی اختیارات تقویص کئے گئے ہیں۔یہ سکواڈ نہ صرف فصلوں کی باقیات کو آگ نہ لگانے سے متعلق آگاہی فراہم کریں گے بلکہ ایسے کسی بھی واقع میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائیں گے۔ اجلاس میں سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کیلئے امسال صوبہ پنجاب میں دھان کے زیرکاشت66 لاکھ ایکڑ رقبہ لایا گیا تھا اوراب اس کی کٹائی کا عمل جاری ہے۔سموگ کنٹرول کیلئے متعلقہ فیلڈ فارمیشنز کو ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دھان کی کاشت کے علاقوں میں کل22 اینٹی سموگ سکواڈ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور انہیں خصوصی گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں جس سے یہ سکواڈ آٹ ریچ سرگرمیوں کو بہتر طور پر سرانجام دے گا اور سموگ کنٹرول میں معاون ثابت ہوگا۔اس کے علاوہ کسان کارڈ فعال ہونے سے کاشتکار گندم کے زرعی مداخل کی فوری خرید کرنے کے قابل ہوں گے اور مڈل مین کے استحصال سے بچ پائیں گے۔ تقریب میں چئیرمین سٹینڈنگ کمیٹی زراعت ذوالفقار علی شاہ، پارلیمانی سیکرٹری برائے زراعت اسامہ خان لغاری،صدر بینک آف پنجاب کے علاوہ محکمہ زراعت پنجاب و دیگر متعلقہ محکموں کے اعلی افسران اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔