
ملتان( ) لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ کے سینئر جج مسٹر جسٹس جواد حسن نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کے لئے اقدامات اور شجرکاری کے حوالے سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے بعد متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف ستھرا اور صحت مند ماحول عوام کا بنیادی حق ہے. ملتان میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متعلقہ اداروں اور محکموں کو مربوط اور منظم انداز سے اقدامات کرتے ہوئے ماحولیاتی مینجمنٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل بنیادوں پر ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ کیا جاسکے. سینئر جج نے کہا کہ شجرکاری مہم کے لیے مزید اقدامات اور آلودگی کے خاتمے کیلئے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ملتان کو "گرین سٹی” اور موٹر وے ایم 3 کے اطراف کو ماحول دوست "گرین کوریڈور” بنانے کے لیے تمام متعلقہ ادارے اور محکمے بھرپور طریقے اقدامات کریں. اس حوالے سے ہر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں ایک فوکل پرسن نامزد کیا جائے اور ماہانہ بنیادوں پر تمام متعلقہ محکمے رپورٹ عدالت عالیہ کے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو جمع کرائیں تاکہ کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے. مسٹر جسٹس جواد حسن نے ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے اور روک تھام کے لئے حکومتی اداروں کی طرف سے اقدامات اور کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ بھرپور شجر کاری مہم، ماحولیاتی قوانین اور ضابطوں کا نفاذ اور فضائی آلودگی کے لیے اقدامات قابل تحسین ہیں مگر ابھی بھی ملتان میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مزید کاوشوں اور اقدامات کی ضرورت ہے. فضائی آلودگی، سموگ اور ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات ناکافی ہیں. وقت کی ضرورت ہے کہ مزید اقدامات کئے جائیں.
عدالت نے درخواست گزار کی کاوشوں کو بھی سراہا کہ پاکستانی بچوں کو بہترین ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے اہم مسئلہ کو اٹھایا گیا ہے۔ مناسب نشوونما، ترقی، خوراک اور بہتر تعلیم بچوں کا بنیادی حق ہے. تاہم درخواست گزار کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے سے پہلے متعلقہ اداروں اور محکموں کے پاس جانا چاہئے تھا.
عدالت میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کی طرف سے سیکرٹری سروسز ایس اینڈ جی اے ڈی ڈیپارٹمنٹ انجینئر امجد شعیب ترین نے پیش ہو کر بتایا کہ 12 محکموں اور دیگر مرکزی ڈیپارٹمنٹس کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ جنوبی پنجاب میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جائے. جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی طرف سے ایڈیشنل سیکرٹری آئی اینڈ سی کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے. کمشنر ملتان ڈویژن مریم خان نے ڈپٹی کمشنر ملتان محمد علی بخاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ حکومت نے سموگ کی روک تھام اور تدارک کے مختلف پالیسیاں اور ہدایات جاری کی ہیں جس پر عمل کر تے ہوئے سموگ کے خاتمے اور روک تھام کے اہم اقدامات کیے گئے ہیں. خطرناک دھواں چھوڑنے والے اینٹوں کے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں کی گئی ہیں. شجر کاری مہم بھرپور طریقے سے جاری ہے. کمشنر ملتان مریم خان نے مزید بتایا کہ جاپان کی طرز پر میاواکی فارسٹ بھی لگائے جا رہے ہیں. ملتان میں عام خاص باغ اور قلعہ کہنہ قاسم پر میاواکی فارسٹ لگائے گئے ہیں. سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ رانا سلیم احمد خاں نے بھی سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے حوالے سے اپنے محکموں اور اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی. عدالت نے ایم ڈی اے اور پی ایچ اے کی طرف سے ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے کئے گئے اقدامات کو سراہا. اور حکم دیا کہ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے طویل المدتی اقدامات کئے جائیں. عدالت میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے افسران نے بتایا کہ موٹر وے ایم 3 کے اطراف میں ہارٹیکلچر پلان ترتیب دیا ہے جس کے تحت تمام انٹر چینجز، ریسٹ ایریاز، سروس ایریاز میں بھی شجر کاری کی جارہی ہے. اور موٹر وے اطراف باڑ کے بھی پودے لگائے جارہے ہیں. واضح رہے کہ رٹ پٹیشن محمد طاہر جمیل ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی تھی.