سابق ہندوستانی ہیڈ کوچ روی شاستری نے آئندہ 2023 ون ڈے ورلڈ کپ سے قبل ہندوستان کے پریمیئر فاسٹ باؤلر جسپریت بمراہ کی صحت یابی کے حوالے سے احتیاط کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔ حالیہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بمراہ اگست میں آئرلینڈ کے خلاف ہندوستان کے T20I میں شرکت کے لیے تیار ہوں گے۔ تاہم روی شاستری کا خیال ہے کہ ہندوستان کو شاہین آفریدی کے ساتھ پاکستان کی غلطی سے سبق سیکھنا چاہیے اور احتیاط کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
روی شاستری نے ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے بمراہ کی بے پناہ اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ورلڈ کپ کے لیے اسے واپس لانے سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بمراہ کی واپسی میں جلد بازی میں ملوث ممکنہ خطرات پر روشنی ڈالی، کیونکہ یہ کھیل سے طویل مدتی غیر حاضری کا باعث بن سکتا ہے، جیسا کہ شاہین آفریدی کے ساتھ ہوا تھا۔
روی شاستری نے کہا کہ "بمراہ ایک بہت اہم کرکٹر ہے لیکن اگر آپ اسے ورلڈ کپ کے لیے جلدی کرتے ہیں تو آپ اسے شاہین آفریدی کی طرح چار ماہ بعد کھو سکتے ہیں، اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہے”۔
شاہین آفریدی کو اپنے دائیں گھٹنے میں لگنے والی چوٹ سے صحت یاب ہونے میں کئی دھچکوں کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ انجری سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران گال میں باؤنڈری پر ڈائیو لگانے کے دوران ہوئی تھی۔ شاہین آفریدی کو اپنی ابتدائی انجری کے بعد اضافی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جس میں 2022ء میں T20 ورلڈ کپ کے فائنل کے دوران گھٹنے کی دوبارہ انجری شامل تھی۔ اس کے نتیجے میں، انہیں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیزن سے محروم ہونا پڑا۔ تاہم، تقریباً ایک سال کی غیر موجودگی کے بعد، بائیں ہاتھ کے پیسر دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہیں جولائی میں سری لنکا کے خلاف دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے پاکستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔