آئی پی پیزمعاہدوں میں خرابیوں کے ذمہ داروں کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے، حافظ نعیم الرحمن
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پانچ آئی پی پیز کی رقم عوام کو بلز میں واپسی کی جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کو احتجاج کا حق ہے جس پر حکومت کو فاشسٹ رویہ نہیں اپنانا چاہیے، یہ کہہ کر جان نہیں چھڑوائی جا سکتی آئی جی نے سب کچھ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پانچ آئی پی پیز معاہدے ختم کرنے کااعلان کیا ہے جو خوشی کی بات ہے، چار سو گیارہ ارب روپے قومی خزانہ میں آئیں گے، بجلی صارفین کو ریلیف دیں، کیپسٹی رقم بجلی کے بلوں سے کم کریں، پانچ آئی پی پیز کی رقم عوام کو بلز میں واپسی کی صورت میں ملنے چاہیے، یہ جائز بل نہیں جو عوام کو مل رہے ہیں۔ جو بجلی نہیں بن رہی اس کے پیسے عوام ادا کررہے ہیں۔وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دیدی ۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہزاروں ارب روپے ان آئی پی پیز کو دیے گئے جن سے ناجائز معاہدے کئے گئے، پانچ آئی پی پیز کے معاہدے ختم ہونا خوش آئند ہے لیکن اگلے ماہ سے عوام کو ریلیف دینا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسی آئی پی پیز ہیں جو پاک فوج کے زیر اثر چلتی ہیں، فوجی فرٹیلائزر کی بھی آئی پی پیز چلتی ہیں، یہ بھی اپنی کیپیسٹی پے منٹ فوری ختم کریں، معاہدوں میں خرابیوں کے ذمہ داروں کا فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے، بتایا جائے کون کون اس چوری میں ملوث رہا کس نے عذاب مسلط کیا۔